بچے کو ہسپتال لے جایا گیا اور بہت زیادہ فریکچرز کی بنا پر بچے کے زخمی ہاتھ کی تمام انگلیاں کاٹنی پڑیں.. جب بچے کو ہوش آیا اس نے اپنے باپ کو دیکھا تو آواز اور آنکھوں میں درد لیے فوراً اپنے باپ سے پوچھا.. "بابا! میری انگلیاں کب واپس آئیں گی؟"
باپ کے پاس اس بچے کے سوال کا کوئی جواب نہیں تھا وہ افسردہ ہوا اور خاموش رہا۔وہ گھر آیا اور غصے میں اپنی کار کو ٹانگوں سے ضربیں لگانے لگا۔تھک ہار کر وہ کار کے پاس بیٹھ گیا اس وقت اس کی نظر ان سکریچ پر پڑی جو اس کے چار سالہ بیٹے نے پتھر سے لگائے تھے وہ سکریچ نہیں تھے اس نے پتھر سے گاڑی پر ایک فقرہ لکھا تھا.."
LOVE YOU PAPA
اگلے دن اس شخص نے دل برداشتہ ہوکر خودکشی کر لی.. غصے اور پیار کی کوئی حد نہیں ہوتی یہ فیصلہ آپ کو کرنا ہے کہ خوبصورت زندگی گزارنے کے لیے ان دونوں میں سے کون سا مناسب راستہ ہے۔۔پرانے وقتوں میں چیزیں استعمال کی جاتی تھیں اور انسانوں سے پیار کیا جاتا تھا ۔۔
ہمارے دور کا المیہ یہ ہے کہ چیزوں سے پیار کیا جاتا ہے اور انسانوں کو استعمال کیا جاتا ہے۔ ہر دن صبح کو گھر سے یہ خیال دماغ میں بٹھا کر نکلیں کہ چیزیں استعمال کرنے کے لیے ہیں اور انسان پیار کرنے کے لیے ہیں۔
No comments:
Post a Comment